دسترخوان سحر و افطار

  قرآن کریم کی سورۃ رحمن کی عملی تصویر کو اگر کوئی اپنی آنکھوں سے دیکھنا چاہتا ہے تو وہ ماہ رمضان المبارک میں ہر گھر ، ہر...

575 0
575 0

 

قرآن کریم کی سورۃ رحمن کی عملی تصویر کو اگر کوئی اپنی آنکھوں سے دیکھنا چاہتا ہے تو وہ ماہ رمضان المبارک میں ہر گھر ، ہر بازار ، ہر چوراہے ، ہر صحن مسجد ، ہر مزار کا احاطہ اور ہر بس اسٹاپ پر سجا دسترخوان سحر و افطار کا چکاچوند ملاحظہ کر سکتا ہے ۔ جہاں اللّٰہ رب العزت عزوجل کی پیدا کردہ ہر ہر نعمت مومن روضہ دار سحر و افطار کے لئے دسترخوان پر تناول کے لئے سجی ہوئی ہوتی ہے ، اللّٰہ رب العزت عزوجل کی جانب سے امت محمدی کے لئے یہ خاص دسترخوان سحر و افطار کا عظیم تحفہ ہے جسے پچھلی کسی امت کو میسر نہیں آیا ہے ماسوائے آلِ بنی اسرائیل کے جنھیں آسمانی دسترخوان من و سلویٰ کی ضیافت کا نادر موقع ملا لیکن اُس قوم نے اپنی بخالت اور عدم توکل کی وجہ سے نعمت الہٰیہ کو کھو دیا ۔

 

روزہ داروں کے اعزاز میں دسترخوان سحر و افطار لگانے کی چاہت اور مذہبی ذوق و شوق کا نظارہ صرف عروس البلاد کراچی میں ہی ملے گا کیونکہ اہلیان کراچی دل کے غنی لوگ ہیں وہ لوگوں پر رقم و مال خرچ کرنے کو اپنے لئے فخر سمجھتے ہیں ۔ جب ملک بھر کے دولت مند اور صاحب ثروت حضرات چادر اوڑھ کر سو رہے ہوتے ہیں تو کراچی کے گلی محلوں میں نوجوانوں کی ٹولیاں سڑکوں پر ٹریفک کے اژدھام روک کر ہر مسافر کو ” افطار پیکٹ ” مسکرا مسکرا کر تھما رہے ہوتے ہیں تو کہیں نوجوان ہاتھوں میں خوشبودار عمدہ بریانی کی تھال لئے سحری کے منتظر لوگوں کے جھرمٹ کے درمیان رکھ رہے ہوتے ہیں کہیں یہی را کے ایجنٹ کراچی کے نوجوان شاہراہوں پر موجود پولیس و رینجرز کی گاڑیوں میں اہلکاروں کو انواع و اقسام کے افطار پیکٹ دے رہے ہوتے ہیں تو کہیں اِن ہی خوش دل نوجوانوں کا گروپ مٹن کڑاہی، چانپ ، شتر مرغ بریانی ، تافتان وشیر مال ، بادامی قورمہ ، نلی بریانی ، حلیم و ہریسہ کے پارسل بنا بنا کر سفید پوش گھرانوں میں تقسیم کر رہے ہوتے ہیں

سلام ہو میرے باوقار کراچی کو اور سلام ہو میرے کراچی کے نوجوانوں کو ، جو مقامی اور غیر مقامی لوگوں کے فرق کو بالائے طاق رکھ صرف اور صرف خدمت کو اپنا نیک مشن بنائے ہوئے ہیں ، ہاں یہ درد اور تکلیف اہلیان کراچی کو بہت زیادہ محسوس ہوتا ہے کہ ہم نے ہمیشہ غیر مقامی لوگوں کے اپنے دلوں ، انسانی مدد اور دسترخوان کو کھلا رکھا لیکن اختلاف سے قطع نظر اِن ناعقل لوگوں نے کراچی کے بیٹوں کو دوران ڈکیتی اکثر قتل کر دیتے ہیں جو کہ بربریت و درندگی کے مترادف ہے ، حتی کہ کراچی کی سڑک کو غیر محفوظ اور خون سے سرخ غیر مقامیوں نے کیا ہوا تھا ، لیکن آج ماہ رمضان میں اُن ہی پردیسوں کے ہم نے ہر شاہراہِ و سڑک پر دسترخوان بچھا دیا ہے ۔

 

اِس پیغام کے ساتھ کہ آؤ ظلم کو ترک کرو اور ہماری مہمانداری سے خوب خوب لطف اندوز ہو ۔ کاش کوئ پڑھا لکھا ڈکیت گینگ پڑھ لے اور ندامت محسوس کرتے ہوئے کراچی سے واپس گاؤں چلا جائے یہ سوچ کر کہ اہلیان کراچی نے ہمیں کھلایا بھی ہے پہنایا بھی ہے چھپایا بھی ہے اور مال لٹایا بھی ہے ۔ لہذا ڈکیتی مشن بند گاؤں ریڑن ۔ اگر کوئ کراچی کے مزاج کو سمجھنا چاہتا ہے تو اپنے تعصب زدہ ذہن سے کھرچ کھرچ کر مہاجروں سے نفرت کو پہلے نکالنا ہوگا جبھی وہ اہلیان کراچی کی خوبیوں کا دلدادہ ہوگا ۔

 

تنقید اور عداوت کے خنجر سے تو ہر دوست نما دشمن وار کرتا ہے لیکن اِس شہر کی اچھائیوں کو بھول جاتا ہے ، سیلاب ہو یا زلزلہ ، قحط سالی ہو یا بھوک مری ، حکومت کو مالی امداد کی فراہمی ہو یا عوام کی مالی معاونت ، رمضان ، بقر عید ، محرم اور عید میلاد النبی کے موقع پر اہلیان کراچی اپنے خزانوں کا منہ کھول دیتے ہیں لیکن اس قدر ملکی خدمت کے باوجود بھی اہلیان کراچی ایجنسیوں کے نظروں میں مشکوک ہیں ۔ یہی عجیب اوصاف رکھنے والے لوگوں نے ملک بنا دیا اور اسے سنوار بھی دیا

المخلص
حنفی اُردو جماعت
دارالحکومت کراچی سابق
واٹس اپ نمبر ؛ 03108545499
تحریر کنندہ ؛ سید محمد شفیع قادری رضوی

In this article

Join the Conversation